ہندوستانی فلمساز وشال بھاردواج کا کہنا ہے کہ ثقافتی تبادلہ ہی ہندوستان اور پاکستان کو قریب لانے کا واحد راستہ ہے کیونکہ سیاست اس سلسلہ میں ناکام رہی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ دونوں ممالک متحد ہوجائیں تو دنیا کی ’’بڑی طاقت‘‘ بن سکتے ہیں۔ 5 سال کے بعد پاکستان کا دورہ کرنے والے وشال بھاردواج نے کراچی میں پاکستان انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (پی آئی ایف ایف) 2018 میں شرکت کی جو اتوار کو اختتام کو پہنچا۔ وشال بھاردواج نے کئی مذاکروں میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پاکستان پسند ہے ۔ میں جب بھی یہاں آتا ہوں دوبارہ آنے کی کوئی نہ کوئی وجہ مل جاتی ہے۔ مجھے کچھ بھی بدلا ہوا دکھائی نہیں دیا۔ صرف ایک تبدیلی جو میں نے دیکھی وہ یہ ہے کہ ہمارے لئے پیار بڑھ گیا ہے۔ قومی ایوارڈ یافتہ فلمساز نے دی نیوز انٹرنیشنل سے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں دونوں ممالک کے درمیان حالات معمول پر لانے کے لئے زیادہ سے زیادہ کلچرل ایونٹس منعقد ہوں جو کھائی کو پاٹ سکتے ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ ہم ہمیشہ جھگڑتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب ایک جیسے ہیں ۔ اگر ہم متحد ہوجائیں تو ثقافتی‘ معاشی اور سیاسی ہر لحاظ سے دنیا میں ایک عظیم طاقت بن سکتے ہیں۔ ہند۔ پاک سیاسی ٹکراؤ نے ثقافتی تعلقات کو بھی متاثر کیا ہے۔ پاکستانی فنکاروں کو ہندوستان میں کام کا موقع نہیں مل رہا ہے۔ بھاردواج نے کہا کہ وقت صورتحال کو ٹھیک کردے گا۔ انہوں نے کہا کہ کھائی کو پاٹنے کے دو طریقے ہوتے ہیں ثقافتی اور سیاسی۔ سیاست عرصہ دراز سے ناکام ثابت ہورہی ہے ۔ سیاسی صورتحال ‘ ثقافتی تبادلوں کو بھی متاثر کررہی ہے۔ دونوں جانب رواداری اور ایک دوسرے کو قبول کرنے کی ضرورت ہے۔ معاملہ دو طرفہ ہونا چاہئے ورنہ یہ چلے گا نہیں۔ وشال بھاردواج نے پاکستانی اداکار فواد خان کی ہندوستان میں شہرت کا ذکر کیا اور کہا کہ پاکستانی اداکاروں سے نفرت یا تعصب ہوتا تو لوگوں کی بڑی تعداد ان کی فلمیں دیکھنے نہیں جاتی۔ عوام کے دلوں میں کوئی نفرت نہیں ہے۔ جو کچھ ہے وہ سیاسی محرکہ ہے ورنہ فواد ‘ ہندوستان میں سوپر اسٹار کیسے بنتا۔