اروناچل پردیش میں بارش، سیلاب اور زمین کھسکنے کے واقعات

0
281

ARUNACHAL-FLOOD_7_9_2013ایٹا نگر ۔ 25 ۔ اگست (سیاست ڈاٹ کام) ارونا چل پردیش کے مختلف حصوں میں گزشتہ دو روز سے ہونے والی زبردست بارش کی وجہ سے زمین کھسکنے اور سیلاب کے واقعات پیش آرہے ہیں، جس کی وجہ سے عام زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق ضلع لوہیت کے زیادہ تر اضلاع میں موجود ندیاں خطرے کے نشانات سے اوپر بہہ رہی ہیں، محکمہ آبی ذرائع (WRD) کے عہدیدار کے مطابق دریائے دورا ، سوکھانلہ ، ڈیننگ ندی ، دریائے تیزو، لیسا پنی اور دریائے دگارو وغیرہ تمام ندیاں خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ WRD کے اسسٹنٹ انجنیئر ایس کے سری واستو نے کہا اکہ تمام متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے ۔ انہں نے کہا کہ دریائے دگارو کا پانی سیلاب کی شکل میں 27 میل تک پھیل گیا ہے جبکہ دریائے ڈیننگ میں دو مختلف مقام پر شگاف پڑ گیا ہے جس سے اس کا پانی تیزو ٹاؤن شپ کا رخ کرلیا ہے monsoon_jpg_1225501f۔ متعلقہ عہدیدار نے مزید کہا کہ اس دریا سے بہنے والے پانی سے کئی ایک ہیکٹر اراضی پر پھیلے ہوئے دھان کے کھڑی فصل کو نقصان پہنچا ہے ۔ ذرائع نے کہا کہ متعلقہ محکمہ مذکورہ شگاف کو بند کرنے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں مگر مسلسل بارش ہونے کی وجہ سے انہیں کامیابی نہیں مل پارہی ہے ۔ دریں اثناء ڈپٹی کمشنر آف لوہیت ضلع نے صورت حال پر قابو پانے کیلئے گزشتہ شام ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا تھا جس میں انہوں نے متعلقہ عہدیداروں کو محکمہ آبی ذرائع کے عہدیداروں کی مدد کرنے کی ہدایت دی ہے اور کہا کہ صورتحال پر جلد سے جلد قابو پانے کیلئے افرادی قوت اور مطلوبہ ساز و سامان فراہم کئے جائیں۔ مسٹر سریواستو نے کہا کہ دریائے ڈیننگ میں سال 2012 میں بھی شگاف پڑگیا تھا ، جس سے مذکورہ شہر کو کافی نقصان پہنچا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اس لحاظ سے بھی دریائے ڈیننگ کی مرمت ان کی پہلی ترجیح ہوگی ۔ ان کے مطابق ڈپٹی کمشنر نے ایجنسی لیبر کارپس کو تمام تر تعاون کا عہد کیا ہے تاکہ ممکنہ نقصانات کی تلافی کی جاسکے ۔ تاہم یہ بات تاحال اطمینان کا باعث ہے کہ اس قدر شدید بارش اور سیلاب کے باوجود تاحال کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے