سری لنکا سیریز میں واپسی اور پاکستان کامیابی کیلئے کوشاں

0
296

Sri-Lanka-celebrate-winning-the-ICC-World-Twenty20-Bangladesh-2014-Group-1-match-between-Sri-La1ہمبنٹوٹا ۔ 25 اگست (سیاست ڈاٹ کام) سری لنکا کے خلاف پہلے ونڈے میں سنسنی خیز اور اعصاب شکن لمحات میں ایک گیند قبل کامیابی حاصل کرنے کے بعد مہمان پاکستانی ٹیم کے حوصلے بلند ہیں اور وہ کل کھیلے جانے والے مقابلہ میں ایک اور کامیابی کے ذریعہ 3 مقابلوں کی سیریز میں 2-0 کی ناقابل شکست سبقت حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہے جبکہ اینجلومیتھوس کی زیرقیادت سری لنکائی ٹیم کامیابی کے ذریعہ سیریز میں واپسی کیلئے کوشاں ہیں۔ واضح رہیکہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دوسرا ونڈے کا انعقاد پہلے کولمبو میں ہونا تھا لیکن بارش اور ناقص موسم کی وجہ سے یہ مقابلہ ہمبنٹوٹا میں منتقل کردیا گیا ہے۔ سری لنکا جس نے پہلے ونڈے میں حالانکہ بہتر مظاہرہ کیا اور خصوصاً مہیلا جئے وردھنے کے ہمراہ کپتان اینجلو میتھیوس نے ٹیم کیلئے نصف سنچریاں اسکور کرتے ہوئے کامیابی کیلئے ٹیم کو بہتر شروعات فراہم کی تھی لیکن اس کے بولروں خصوصاً لستھ ملنگا جوکہ پیروں کو زخمی کرنے والے یارکرس کیلئے مشہور ہیں، ان کا مظاہرہ آخری اوورس میں مایوس کن رہا جس کی بدولت سری لنکائی ٹیم کو قریبی مقابلہ میں شکست برداشت کرنی پڑی۔ سری لنکائی ٹیم جوکہ زیادہ تر ملنگا اور نوون کولاسیکرا پر انحصار کرتی ہے لیکن پہلے ونڈے میں مذکورہ بولروں کی جوڑی ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار نہیں کرپائی۔ ٹسٹ سیریز میں پاکستانی ٹیم کو تنہا شکست دینے والے بائیں ہاتھ کے اسپنر رنگنا ہیراتھ کے خلاف پاکستانی بیٹسمینوں خصوصاً نوجوان صہیب مقصود نے انتہائی شاندار مظاہرہ کیا ہے جہاں سری لنکائی ٹیم تہسارا پریرا کے مقام پر دمیکا پرساد کو قطعی 11 کھلاڑیوں میں شامل کرسکتی ہے جبکہ پریرا کو بہتر بیٹنگ مظاہرہ کے باوجود دوسرے کھلاڑی کیلئے اپنے مقام کی قربانی دینی پڑ سکتی ہے۔ علاوہ ازیں سورج رندیو بھی متبادل بولر ہوسکتے ہیں۔ دوسری جانب پاکستانی ٹیم جسے ٹسٹ سیریز میں 2-0 کی شکست ہوئی تھی اس کے باوجود اس نے پہلے ونڈے میں کامیابی حاصل کی ہے جس سے کھلاڑیوں کے حوصلے کافی بلند ہیں۔ پہلے مقابلہ میں نوجوان بیٹسمینوں کی جوڑی فواد عالم اور صہیب مقصود نے ٹیم کو ایک غیریقینی کامیابی سے ہمکنار کیا جبکہ اوپنر احمدشہزاد نے بھی 49 رنز کا تعاون دیا ہے۔ مختصر اننگز کے دوران شاہد آفریدی نے بھی ٹیم کی کامیابی میں اپنا رول ادا کیا ہے۔ ٹیم کے سینئر بیٹسمین یونس خان رشتہ دار کی موت کے باعث وطن لوٹ چکے ہیں لہٰذا وہ اس مقابلہ کے علاوہ سیریز کے تیسرے اور آخری مقابلہ کیلئے بھی ٹیم کو دستیاب نہیں ہوں گے۔ یونس خان مارچ 2013ء میں پاکستان کی ونڈے میں آخری مرتبہ نمائندگی کی تھی جس کے بعد انہیں ورلڈ کپ کی تیاریوں کے پیش نظر ونڈے ٹیم کا حصہ بناتے ہوئے سری لنکا کے خلاف موقع دیا گیا تھا۔ تاہم پہلے مقابلہ کے بعد وہ وطن لوٹ چکے تھے۔ بولنگ شعبہ میں محمد عرفان اور جنید خان کی جوڑی سے امیدیں وابستہ ہیں حالانکہ جنید خان نے گذشتہ مقابلہ میں معیار کے مطابق مظاہرہ نہیں کیا ہے۔ جنید خان اننگز کے آخری اوورس میں بہتر مظاہرہ کیلئے اہم بولر تصور کئے جاتے ہیں جبکہ وہاب ریاض کی وکٹیں حاصل کرنے والی بولنگ بھی پاکستان کیلئے خوش آئند ثابت ہوسکتی ہے۔ ہمبنٹوٹا کی وکٹ فاسٹ بولروں کیلئے سازگار تصور کی جاتی ہے جہاں گیند کی رفتار تیز ہونے کے علاوہ اس میں اچھال بھی موجود ہوتا ہے جس کا مہمان بولر زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں