کامن ویلتھ گیمس کا رنگارنگ آغاز

0
467

آسٹریلیا کے گولڈ کوسٹ میں کامن ویلتھ گیمس کا آج رنگا رنگ تقریب کے ساتھ آغاز عمل میں آیا۔ 15 اپریل تک جاری رہنے والے ان مقابلوں میں 70 ملکوں کے 6600 مرد اور خاتون کھلاڑی میڈلس کیلئے نبرد آزما ہوں گے۔ فیڈریشن کے اختلافات کی وجہ سے ہندوستان کی والی بال ٹیم ان مقابلوں میں شرکت نہیں کررہی ہے۔ افتتاحی تقریب میں آسٹریلیا کی ثقافت، معاشی ترقی اور دفاعی صلاحیتوں کے تعلق سے منظر کشی کی گئی۔ اس موقع پر آتش بازی کا بھی دلکش مظاہرہ پیش کیاگیا۔ آسٹریلیا پانچویں مرتبہ کامن ویلتھ گیمس کی میزبانی کررہا ہے۔ سڑکوں پر جگہ جگہ کھلاڑیوں کے پوسٹر آویزاں کئے گئے ہیں۔ بڑی عمارتوں پر اسکرینز نصب کی گئی ہیں۔ پولیس کے ساتھ نیم فوجی دستے میں سڑکوں پر گشت کررہے ہیں جبکہ ہیلی کاپٹر سے نگرانی بھی کی جارہی ہے۔ ایک روز قبل گیمس ولیج میں تمام ملکوں کے کھلاڑیوں اور عہدیداروں کے اعزاز میں خیرمقدمی تقریب کا انعقاد کیاگیاتھا۔ گولڈ کوسٹ کی میر سارہ گیریجن نے بھی افتتاحی تقریب میں حصہ لیا۔ ہندوستانی دستے کی قیادت اسٹار شٹلر پی وی سندھو نے کی۔ شوٹنگ: نشانہ بازی میں ہندوستان میڈلس کی فہرست میں ہمیشہ ہی دوسرے مقام پر رہا ہے اور یہ توقع ہے کہ اس کے نشانہ باز مرد وخواتین پھر ایک بار میڈلس کے حصول میں بہترین کارنامہ انجام دیں گے ۔ اسٹار شٹلر پی وی سندھو نے افتتاحی تقریب میں قومی ترنگا ہاتھوں میں تھامے ہندوستانی ٹیم کی قیادت کی۔ اولمپکس اور عالمی چمپئن شپ میں سلور میڈل جیتنے والی پی وی سندھو کی قیادت میں جیسے ہی ہندوستانی ٹیم مارچ پوسٹ میں اسٹیج کے سامنے سے گزری تو تالیوں کی گڑگڑاہٹ تیز ہوگئی۔ سندھو کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے دیگر پیرا اتھلیٹ وہیل چیر پر بیٹھ کر گروپ میں سب سے آگے چل رہے تھے اور ناظرین کا شکریہ ادا کررہے تھے۔ ایشیائی ممالک میں بنگلہ دیش کا دستہ سب سے پہلے نکلا۔ آسٹریلیا کے وزیراعظم مالکم ٹرنبل، برطانیہ کے پرنس چارلس اور ان کی اہلیہ کیمیلا اور گولڈ کوسٹ دولت مشترکہ کھیلوں کی انعقاد کمیٹی کے صدر پیٹر بی ایٹی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ہندوستان کو ان کھیلوں میں گذشتہ سے زائد میڈلس ملنے کی توقع ہے۔ وکاس کرشنن (75) بائی ملنے سے پری کوارٹر فائنل میں پہنچ گئے ہیں جبکہ پہلی بار ان کھیلوں میں حصہ لینے والے منیش کوشک (60) کو بھی بائی ملی ہے۔ ستیش کمار 91 کیلو گرام سے زائد کے زمرے میں بائی ملنے کی وجہ سے براہ راست کوارٹر فائنل میں پہنچ گئے ہیں۔ انہیں بھی میڈل یقینی کرنے کیلئے صرف ایک جیت کی ضرورت ہے۔